ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج کا دائرہ کار ملک کے دیگر حصوں تک پھیلنے لگا، پ??ڑہ چنار میں جاری دھرنا چھٹے روز میں داخل ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف پ??ڑہ چنار سمیت احتجاج ملک کے مختلف حصوں ??یں جاری ہے۔ پ??ڑہ چنار میں مین کچہری روڈ پر پریس کلب کے سامنے دھرنا چھٹے روز میں داخل ہو چکا ہے۔
پ??ڑہ چنار کے تحصیل چیرمین آغا مزمل کا کہنا ہے کہ پ??ڑہ چنار م??صور ہے، ہم نہ تو پاکستان جاسکتے ہیں اور نہ افغانستان۔ لوگ محصور ہوچکے ہیں۔ کسی کو بھی اس بات کا احساس نہیں ہورہا کہ لاکھوں زندگیوں کو اس وقت شدید مُشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’علاقے میں اس حالیہ کشیدگی کے بعد سے اب تقریباً 78 روز ہو چکے ہیں اور پ??ڑہ چنار کا رابطہ مُلک سے کٹا ہوا ہے۔ اگر کوئی کسی مجبوری کے تحت سفر کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے تو مارا جاتا ہے۔ ہم نے ابھی تک احتجاجاً اپنے دوافراد کی تدفین نہیں کی ہے۔ یہ لوگ سفر کرتے ہوئے مارے گئے تھے۔
آغا مزمل کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج معاملے کے حل تک جاری رہے گا۔ حکومت کی جانب سے ایک گرینڈ جرگہ آیا ہوا ہے،اس سے بات چیت چل رہی ہے ان سے بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ ہر صورت میں راستوں کو کھولا جائے اور انھیں آمدورفت کے لیے محفوظ بنایا جائے۔
انہوں ??ے کہا کہ اگر پ??ڑہ چنار کے راستے نہیں کھلیں گے ??و پھر اب ہم پورے ملک میں خاموش نہیں بیٹھیں گے ??ور پورے ملک میں احتجاج ہوگا،ہم نے حکومت کو بتا دیا ہے کہ آئندہ 72 گھنٹوں ??یں اگر پ??ڑہ چنار کے راستے نہیں کھلیں گے ??و پھر ملک بھر کے ہائی ویز، موٹر ویز، ایئر پورٹ، ٹرین ٹریک سب کچھ بند کردیا جائے گا۔
آغا مزمل نے کہا کہ اس وقت ملک کے مختلف علاقوں ??یں پ??ڑہ چنار کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پر امن احتجاج ہورہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماراپیغام بڑا واضح ہے کہ اگر پارہ چنار کے راستے نہیں کھلیں گے ??و پھر پاکستان بھر کے راستے بھی بند کردیئے جائیں گے۔